مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی عزاداری کونسل کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ چہلم شہدائے کربلا کے عالمی اجتماع کے موقع پر پاکستان کے لاکھوں زائرین کے لئے مشکلات ایجاد کرنا افسوسناک ہے پاکستانی حکومت کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے ملک کے شہریوں کے حقوق اور مذہبی عبادات کے سلسلے میں مکمل تعاون کرے اور عراقی حکومت سے اس سلسلے میں فی الفور رابطہ کرے۔ سکھوں کی مذہبی عبادت میں پرجوش نظر آنے والی حکومت کا نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کے زائرین کے معاملات سے لاتعلق رہنا افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں اربعین شہدائے کربلا کے موقع پر عزاداری مجالس عزا اور مشی کے جلوس آل محمد سے عشق و مودت کا اظہار ہیں حکومت اور ریاستی اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر عزاداروں اور بانیان مشی مجالس و جلوس سے مکمل تعاون کرے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر عزاداروں کے خلاف مقدمات درج کرکے ایک غیر آئینی و غیر قانونی اقدام کیا گیا وطن عزیز پاکستان کے معزز شہریوں کی مذہبی عبادت اور نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد اور عشق میں پیدل چلنے کو جرم قرار دینا شرمناک عمل ہے۔ ایسے کالے قانون عاشقان اھل بیت علیھم السلام کی محبت اور عقیدت میں کمی نہیں لا سکتے البتہ ریاستی اداروں کی عزت و احترام کی کمی کا سبب ضرور بنتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ